Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

قربانی کے جانور کی عمر کا اِعتبار ہے یا دانت نکالنے کا ؟


 سوال کیا ایسے جانور کی قربانی جائز ہے جو اپنی قربانی کی عمر پوری کر چکا ہو مگر اس نے دانت نہ نکالے ہوں؟بقر عید کے موقع پر بیوپاری گاہکوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے اس جانور نے اگرچہ دانت نہیں نکالے مگر یہ اپنی قربانی کی عمر پوری کر چکا ہے تو گاہک وہ جانور خَریدنے کے لیے تیار نہیں ہوتے اور کہتے ہیں کہ دانت نکالنا ضَروری ہے ، اگر وہی جانور بیوپاری آدھی قیمت پر دینے کے لیے تیار ہو جائے تو گاہک اسے خَرید لیتے ہیں ، ان کا ایسا کرنا کیسا؟


 جواب : جو جانور قربانی کی عمر پوری کرچکے ہوں ان کی قربانی جائز ہے اگرچہ انہوں نے دانت نہ نکالے ہوں ۔ قربانی کے جائز ہونے کے لیے اُونٹ کی عمر کم ازکم پانچ سال ، گائے کی دو سال اور بکرا ، بکری ، دُنبہ ، دُنبی اور بھیڑ کی ایک سال ہونا ضَروری ہے ۔ اَلبتّہ اگر دُنبہ یا بھیڑ کا چھ مہینے کا بچہ اتنا بڑا ہو کہ دُور سے دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہو توا س کی قربانی بھی جائز ہے ۔ یاد رکھیے ! قربانی جائز ہونے کے لیے جانوروں کی عمر پوری ہونا ضَروری ہے نہ کہ دانت نکالنا کیونکہ جو جانور آزاد گھوم پھر کر چَرتے اور نوچ نوچ کر گھاس کھاتے ہیں وہ مسلسل دانتوں سے گھاس کھینچتے رہنے کے سبب اپنی قربانی کی عمر پوری ہونے سے پہلے ہی دانت نکال دیتے ہیں اور جو جانور بندھے ہوئے ہوتے ہیں وہ بسااوقات عمر پوری۔


Post a Comment

0 Comments